نظر اس چشم پہ ہے جام لیے بیٹھا ہوں

نظر اس چشم پہ ہے جام لیے بیٹھا ہوں

ہے نہ پینے کا یہ مطلب کہ پیے بیٹھا ہوں

رخنہ اندازئ اندوہ سے غافل نہیں میں

ہے جگر چاک تو کیا ہونٹ سیے بیٹھا ہوں

کیا کروں دل کو جو لینے نہیں دیتا ہے قرار

جو مقدر نے دیا ہے وہ لیے بیٹھا ہوں

التفات اے نگہ ہوشربا اب کیوں ہے

پاس جو کچھ تھا وہ پہلے سے دیے بیٹھا ہوں

دل پر کیف سلامت کہ اکیلے میں بھی

ایک بوتل سے بغل گرم کیے بیٹھا ہوں

آرزوؔ جلتے ہوئے دل کے شرارے ہیں یہ اشک

آگ پانی کے کٹوروں میں لیے بیٹھا ہوں

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun by Arzoo Lakhnavi in PDF.