گاؤں کی آنکھ سے بستی کی نظر سے دیکھا

گاؤں کی آنکھ سے بستی کی نظر سے دیکھا

ایک ہی رنگ ہے دنیا کو جدھر سے دیکھا

ہم سے اے حسن ادا کب ترا حق ہو پایا

آنکھ بھر تجھ کو بزرگوں کے نہ ڈر سے دیکھا

اپنی بانہوں کی طرح مجھ کو لگیں سب شاخیں

چاند الجھا ہوا جس رات شجر سے دیکھا

ہم کسی جنگ میں شامل نہ ہوئے بس ہم نے

ہر تماشے کو فقط راہ گزر سے دیکھا

ہر چمکتے ہوئے منظر سے رہے ہم ناراض

سارے چہروں کو سدا دیدۂ تر سے دیکھا

پھول سے بچوں کے شانوں پہ تھے بھاری بستے

ہم نے اسکول کو دشمن کی نظر سے دیکھا

(1163) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ganw Ki Aankh Se Basti Ki Nazar Se Dekha In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Ganw Ki Aankh Se Basti Ki Nazar Se Dekha is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Ganw Ki Aankh Se Basti Ki Nazar Se Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Ganw Ki Aankh Se Basti Ki Nazar Se Dekha by Asad Badayuni in PDF.