اس ابر سے بھی قباحت زیادہ ہوتی ہے

اس ابر سے بھی قباحت زیادہ ہوتی ہے

جسے برسنے کی عادت زیادہ ہوتی ہے

وہ آبشار ہیں اس کے لبوں میں پوشیدہ

کہ جن سے پیاس کی شدت زیادہ ہوتی ہے

وہ میرے پاس نہ آنے کو دیتا ہے ترجیح

جب اس کو میری ضرورت زیادہ ہوتی ہے

رہوں جو گھر میں تو تنہائی کاٹنے آئے

چلوں جو راہ تو وحشت زیادہ ہوتی ہے

میں اک شجر ہوں مگر برگ و بار سے آزاد

ہوا کی مجھ پہ عنایت زیادہ ہوتی ہے

یہاں ہمارے بھی دن تھے بزرگ کہتے ہیں

نئے لہو میں بغاوت زیادہ ہوتی ہے

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Abr Se Bhi Qabahat Ziyaada Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Us Abr Se Bhi Qabahat Ziyaada Hoti Hai is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Us Abr Se Bhi Qabahat Ziyaada Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Us Abr Se Bhi Qabahat Ziyaada Hoti Hai by Asad Badayuni in PDF.