ہوا کے پاس بس اک تازیانہ ہوتا ہے

ہوا کے پاس بس اک تازیانہ ہوتا ہے

اسی سے شہر و شجر کو ڈرانا ہوتا ہے

وہ ساری باتیں میں احباب ہی سے کہتا ہوں

مجھے حریف کو جو کچھ سنانا ہوتا ہے

منافقوں میں شب و روز بھی گزارتا ہوں

اور ان کی زد سے بھی خود کو بچانا ہوتا ہے

کتاب عمر بھری جا رہی ہے لیکن کیوں

نہ کوئی لفظ نہ چہرہ پرانا ہوتا ہے

وہاں بھی مجھ کو خدا سر بلند رکھتا ہے

جہاں سروں کو جھکائے زمانہ ہوتا ہے

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Ke Pas Bas Ek Taziyana Hota Hai In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Hawa Ke Pas Bas Ek Taziyana Hota Hai is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Hawa Ke Pas Bas Ek Taziyana Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Hawa Ke Pas Bas Ek Taziyana Hota Hai by Asad Badayuni in PDF.