غم حیات سے جب واسطہ پڑا ہوگا

غم حیات سے جب واسطہ پڑا ہوگا

مجھے بھی آپ نے دل سے بھلا دیا ہوگا

سنا ہے آج وہ غمگین تھے ملول سے تھے

کوئی خراب وفا یاد آ گیا ہوگا

نوازشیں ہوں بہت احتیاط سے ورنہ

مری تباہی سے تم پر بھی تبصرا ہوگا

کسی کا آج سہارا لیا تو ہے دل نے

مگر وہ درد بہت صبر آزما ہوگا

جدائی عشق کی تقدیر ہی سہی غم خوار

مگر نہ جانے وہاں ان کا حال کیا ہوگا

بس آ بھی جاؤ بدل دیں حیات کی تقدیر

ہمارے ساتھ زمانے کا فیصلہ ہوگا

خیال قربت محبوب چھوڑ دامن چھوڑ

کہ میرا فرض مری راہ دیکھتا ہوگا

بس ایک نعرۂ رندانہ ایک جرعۂ تلخ

پھر اس کے بعد جو عالم بھی ہو نیا ہوگا

مجھی سے شکوۂ گستاخی نظر کیوں ہے

تمہیں تو سارا زمانہ ہی دیکھتا ہوگا

اسدؔ کو تم نہیں پہچانتے تعجب ہے

اسے تو شہر کا ہر شخص جانتا ہوگا

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham-e-hayat Se Jab Wasta PaDa Hoga In Urdu By Famous Poet Asad Bhopali. Gham-e-hayat Se Jab Wasta PaDa Hoga is written by Asad Bhopali. Enjoy reading Gham-e-hayat Se Jab Wasta PaDa Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Bhopali. Free Dowlonad Gham-e-hayat Se Jab Wasta PaDa Hoga by Asad Bhopali in PDF.