آہ سے جب دل میں ڈوبے تیر ابھارے جائیں گے

آہ سے جب دل میں ڈوبے تیر ابھارے جائیں گے

دیکھ لینا دور تک اڑ کر شرارے جائیں گے

موج طوفاں کو جنہوں نے چیرنا سیکھا نہیں

اس کنارے سے بھلا کیا اس کنارے جائیں گے

اتنی ہی رنگین ہوتی جائے گی اپنی نظر

جس قدر تیرے تصور کو سنوارے جائیں گے

کچھ نہ کچھ ہو ہی رہے گا درد مندی کا مآل

جان کے دشمن تجھی کو ہم پکارے جائیں گے

خاک ہو کر بھی نہ آئے گا انہیں دم بھر قرار

اٹھ کے تیرے در سے جو آفت کے مارے جائیں گے

ایک حرف دل نشیں! یہ بھی نہیں تو اک نگاہ

دور جانے والے کیوں کر بے سہارے جائیں گے

بیٹھے ساحل پر گنا کرتے ہیں جو لہریں اثرؔ

وقت پڑنے پر بھلا کیا دھارے دھارے جائیں گے

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aah Se Jab Dil Mein Dube Tir Ubhaare Jaenge In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Aah Se Jab Dil Mein Dube Tir Ubhaare Jaenge is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Aah Se Jab Dil Mein Dube Tir Ubhaare Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Aah Se Jab Dil Mein Dube Tir Ubhaare Jaenge by Asar Lakhnavi in PDF.