وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں

وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں

پھول ہیں دل کشی نہیں چاند ہے چاندنی نہیں

ڈھونڈا نہ ہو جہاں انہیں ایسی جگہ کوئی نہیں

پائی کچھ ان کی جب خبر اپنی خبر ملی نہیں

آنکھ میں ہو پرکھ تو دیکھ حسن سے پر ہے کل جہاں

تیری نظر کا ہے قصور جلووں کی کچھ کمی نہیں

عشق میں شکوہ کفر ہے اور ہر التجا حرام

توڑ دے کاسۂ مراد عشق گداگری نہیں

جوش جنون عشق نے کام مرا بنا دیا

اہل خرد کریں معاف حاجت آگہی نہیں

اف یہ نشیلی انکھڑیاں ہائے یہ مستیٔ شباب

مانا کہ تم نے پی نہیں کون کہے گا پی نہیں

ہجر کی شب گزر گئی پھر بھی اثرؔ یہ حال ہے

سامنے آفتاب ہے اور کہیں روشنی نہیں

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Nahin Hain Bazm Mein Bazm Ki Shan Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Asar Rampuri. Wo Jo Nahin Hain Bazm Mein Bazm Ki Shan Bhi Nahin is written by Asar Rampuri. Enjoy reading Wo Jo Nahin Hain Bazm Mein Bazm Ki Shan Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Rampuri. Free Dowlonad Wo Jo Nahin Hain Bazm Mein Bazm Ki Shan Bhi Nahin by Asar Rampuri in PDF.