وہ ان کا حجاب اور نزاکت کے نظارے

وہ ان کا حجاب اور نزاکت کے نظارے

آئے وہ شب وعدہ تصور کے سہارے

وہ کالی گھٹا اور وہ بڑھتے ہوئے دھارے

زاہد بھی اگر دیکھے تو ساقی کو پکارے

وہ جلوہ گاہ ناز وہ مخمور نگاہیں

اب کیا کہوں یہ لمحے کہاں میں نے گزارے

خود حسن کا معیار نرا ذوق نظر ہیں

اتنے ہی حسیں آپ ہیں جتنے مجھے پیارے

بے وجہ نہیں حسن کی تنویر میں تابش

وہ دیتے ہیں خاکستر الفت کے شرارے

تم چاہو تو دو لفظوں میں طے ہوتے ہیں جھگڑے

کچھ شکوے ہیں بے جا مرے کچھ عذر تمہارے

پھر جام بکف ہو گئی ہر چیز اثرؔ آج

یاد آ گئے پھر مدھ بھری آنکھوں کے اشارے

(974) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Un Ka Hijab Aur Nazakat Ke Nazare In Urdu By Famous Poet Asar Rampuri. Wo Un Ka Hijab Aur Nazakat Ke Nazare is written by Asar Rampuri. Enjoy reading Wo Un Ka Hijab Aur Nazakat Ke Nazare Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Rampuri. Free Dowlonad Wo Un Ka Hijab Aur Nazakat Ke Nazare by Asar Rampuri in PDF.