مجاز کیسا کہاں حقیقت ابھی تجھے کچھ خبر نہیں ہے

مجاز کیسا کہاں حقیقت ابھی تجھے کچھ خبر نہیں ہے

یہ سب ہے اک خواب کی سی حالت، جو دیکھتا ہے سحر نہیں ہے

شمیم گلشن نسیم صحرا شعاع خورشید موج دریا

ہر ایک گرم سفر ہے ان میں میرا کوئی ہم سفر نہیں ہے

نظر میں وہ گل سما گیا ہے، تمام ہستی پہ چھا گیا ہے

چمن میں ہوں یا قفس میں ہوں میں، مجھے اب اس کی خبر نہیں ہے

چمک دمک پر مٹا ہوا ہے، یہ باغباں تجھ کو کیا ہوا ہے

فریب شبنم میں مبتلا ہے چمن کی اب تک خبر نہیں ہے

یہ مجھ سے سن لے تو راز پنہاں سلامتی خود ہے دشمن جاں

کہاں سے راہ رو میں زندگی ہو کہ راہ جب پر خطر نہیں ہے

میں سر سے پا تک ہوں مے پرستی تمام شورش تمام مستی

کھلا ہے مجھ پر یہ راز ہستی کہ مجھ کو کچھ بھی خبر نہیں ہے

ہوا کو موج شراب کر دے فضا کو مست و خراب کر دے

یہ زندگی کو شباب کر دے نظر تمہاری نظر نہیں ہے

پڑا ہے کیا اس کے در پہ اصغرؔ وہ شوخ مائل ہے امتحاں پر

ثبوت دے زندگی کا مر کر نیاز اب کارگر نہیں ہے

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Majaz Kaisa Kahan Haqiqat Abhi Tujhe Kuchh KHabar Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Asghar Gondvi. Majaz Kaisa Kahan Haqiqat Abhi Tujhe Kuchh KHabar Nahin Hai is written by Asghar Gondvi. Enjoy reading Majaz Kaisa Kahan Haqiqat Abhi Tujhe Kuchh KHabar Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Gondvi. Free Dowlonad Majaz Kaisa Kahan Haqiqat Abhi Tujhe Kuchh KHabar Nahin Hai by Asghar Gondvi in PDF.