ذرا ذرا ہی سہی آشنا تو میں بھی ہوں

ذرا ذرا ہی سہی آشنا تو میں بھی ہوں

تمہارے زخم کو پہچانتا تو میں بھی ہوں

نہ جانے کون سی آنکھوں سے دیکھتے ہو مجھے

تمہاری طرح سے ٹوٹا ہوا تو میں بھی ہوں

تمہی پہ ختم نہیں مہر و ماہ کی گردش

شکست خواب کا اک سلسلہ تو میں بھی ہوں

تمہیں منانے کا مجھ کو خیال کیا آئے

کہ اپنے آپ سے روٹھا ہوا تو میں بھی ہوں

مجھے بتا کوئی تدبیر رت بدلنے کی

کہ میں اداس ہوں یہ جانتا تو میں بھی ہوں

تلاش اپنی خود اپنے وجود کو کھو کر

یہ کار عشق ہے اس میں لگا تو میں بھی ہوں

رموز حرف نہ ہاتھ آئے ورنہ اے اشفاقؔ

زمانے بھر سے الگ سوچتا تو میں بھی ہوں

(1563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara Zara Hi Sahi Aashna To Main Bhi Hun In Urdu By Famous Poet Ashfaq Husain. Zara Zara Hi Sahi Aashna To Main Bhi Hun is written by Ashfaq Husain. Enjoy reading Zara Zara Hi Sahi Aashna To Main Bhi Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashfaq Husain. Free Dowlonad Zara Zara Hi Sahi Aashna To Main Bhi Hun by Ashfaq Husain in PDF.