دل اک نئی دنیائے معانی سے ملا ہے

دل اک نئی دنیائے معانی سے ملا ہے

یہ پھل بھی ہمیں نقل مکانی سے ملا ہے

جو نام کبھی نقش تھا دل پر وہ نہیں یاد

اب اس کا پتا یاد دہانی سے ملا ہے

یہ درد کی دہلیز پہ سر پھوڑتی دنیا

اس کا بھی سرا میری کہانی سے ملا ہے

کھوئے ہوئے لوگوں کا سراغ اہل سفر کو

جلتے ہوئے خیموں کی نشانی سے ملا ہے

خاطر میں کسی کو بھی نہ لانے کا یہ انداز

بپھری ہوئی موجوں کی روانی سے ملا ہے

لفظوں میں ہر اک رنج سمونے کا قرینہ

اس آنکھ میں ٹھہرے ہوئے پانی سے ملا ہے

یہ صبح کی آغوش میں کھلتا ہوا منظر

اک سلسلۂ شب کی گرانی سے ملا ہے

(826) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ek Nai Duniya-e-maani Se Mila Hai In Urdu By Famous Poet Ashfaq Husain. Dil Ek Nai Duniya-e-maani Se Mila Hai is written by Ashfaq Husain. Enjoy reading Dil Ek Nai Duniya-e-maani Se Mila Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashfaq Husain. Free Dowlonad Dil Ek Nai Duniya-e-maani Se Mila Hai by Ashfaq Husain in PDF.