بہت خاموش رہ کر جو صدائیں مجھ کو دیتا تھا

بہت خاموش رہ کر جو صدائیں مجھ کو دیتا تھا

بڑے سندر سے جذبوں کی قبائیں مجھ کو دیتا تھا

کبھی جو درد کی آتش مجھے سلگانے لگتی تھی

وہ اپنے سانس کی مہکی ہوائیں مجھ کو دیتا تھا

وہ اس کی چاہتیں بھی تو زمانے سے انوکھی تھیں

ریاضت خود وہ کرتا تھا جزائیں مجھ کو دیتا تھا

مرے احساس کے صحراؤں میں جو دھوپ بڑھتی تھی

وہ موسم کا خدا بن کر گھٹائیں مجھ کو دیتا تھا

اسے میں اجنبی سمجھا مگر ہر موڑ پر عاشرؔ

وہ اپنے نام کی ساری دعائیں مجھ کو دیتا تھا

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut KHamosh Rah Kar Jo Sadaen Mujhko Deta Tha In Urdu By Famous Poet Ashir Wakeel Rav. Bahut KHamosh Rah Kar Jo Sadaen Mujhko Deta Tha is written by Ashir Wakeel Rav. Enjoy reading Bahut KHamosh Rah Kar Jo Sadaen Mujhko Deta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashir Wakeel Rav. Free Dowlonad Bahut KHamosh Rah Kar Jo Sadaen Mujhko Deta Tha by Ashir Wakeel Rav in PDF.