پریکرما طواف

میں تو جیسے کھڑا ہوا ہوں اک منزل پر

اور لمحے یے وقت کے ٹکڑے

یوں اڑتے ہیں چاروں طرف اک تتلی جیسے

جس کے پنکھ کبھی تو سنہرے

اور کبھی لگتے ہیں سیہ

یوں ہی بے معنی بے موقعہ

ناچنے لگتی ہے دنیا دل گیت سناتا ہے

بنجر دھرتی سے ابلے پڑتے ہیں نور کے چشمے

اور اچانک

بادل کی چادر سورج کے منہ کو ڈھک دیتی ہے

مدھم پڑنے لگتا ہے سنگیت کا جادو

نور کا دم گھٹنے لگتا ہے

اور لمحے یے وقت کے ٹکڑے

یوں اڑتے ہیں چاروں طرف اک تتلی جیسے

جس کے پنکھ کبھی تو سنہرے

اور کبھی لگتے ہیں سیہ

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parikrama Tawaf In Urdu By Famous Poet Ashok Lal. Parikrama Tawaf is written by Ashok Lal. Enjoy reading Parikrama Tawaf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Lal. Free Dowlonad Parikrama Tawaf by Ashok Lal in PDF.