ریت آنکھوں میں بھر گیا دریا

ریت آنکھوں میں بھر گیا دریا

کیسے آیا کدھر گیا دریا

راستہ مل سکا نہ آنکھوں سے

میرے اندر ہی مر گیا دریا

میں تو پیاسا تھا خشک صحرا سا

مجھ میں کیسے اتر گیا دریا

اس کی آنکھوں کی دیکھ گہرائی

خامشی سے گزر گیا دریا

بات کتنی تھی مختصر اس کی

وہ تو کوزے میں بھر گیا دریا

پھر مقدر وہاں تھی بربادی

جس طرف سے گزر گیا دریا

دیکھنے کی تھیں اس کی موجیں پھر

بات سے جب مکر گیا دریا

دیکھ کر اس قدر تلاطم کو

میری آنکھوں سے ڈر گیا دریا

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ret Aankhon Mein Bhar Gaya Dariya In Urdu By Famous Poet Asif Anjum. Ret Aankhon Mein Bhar Gaya Dariya is written by Asif Anjum. Enjoy reading Ret Aankhon Mein Bhar Gaya Dariya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asif Anjum. Free Dowlonad Ret Aankhon Mein Bhar Gaya Dariya by Asif Anjum in PDF.