تذلیل

تم نے سنا

موسم نے سبزے کی زبانی کیا کہا؟

''یہ نہیں ان کی جگہ''

یہ بھی کہا کہ

''مطربوں کا طائفہ

ان کے لیے ہے صرف جن کا سامعہ

معتقد ہے صبح نو کے طربیہ الحان کا''

اور طائروں نے یک زباں

اس بات کی تصدیق کی

گردن ہلائی ساق پر

ہر پھول نے

اور پیٹھ دے کر اپنی خوشبو روک لی

منہ موڑ کر شاخوں نے روکی ہے ہوا

کترا کے گزری ہے روش دیکھو سحر

جو تھی ہماری دوست

اب ہم کو نہیں پہچانتی

کیا کر رہے ہیں ہم یہاں؟

اٹھو چلو!

کچھ ہے ہمارا بھی وقار

دیکھو! اشارے سے بلاتا ہے ہمیں وہ ریگ زار

(974) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tazlil In Urdu By Famous Poet Asif Raza. Tazlil is written by Asif Raza. Enjoy reading Tazlil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asif Raza. Free Dowlonad Tazlil by Asif Raza in PDF.