اگر چبھتی ہوئی باتوں سے ڈرنا پڑ گیا تو

اگر چبھتی ہوئی باتوں سے ڈرنا پڑ گیا تو

محبت سے کبھی تم کو مکرنا پڑ گیا تو

تری بکھری ہوئی دنیا سمیٹے جا رہا ہوں

اگر مجھ کو کسی دن خود بکھرنا پڑ گیا تو

ذخیرہ پشت پر باندھا نہیں تم نے ہوا کا

کہیں گہرے سمندر میں اترنا پڑ گیا تو

وہ مجھ سے دور ہوتا جا رہا ہے رفتہ رفتہ

اگر اس کو کبھی محسوس کرنا پڑ گیا تو

تم اس رستے میں کیوں بارود بوئے جا رہے ہو

کسی دن اس طرف سے خود گزرنا پڑ گیا تو

بنا رکھا ہے منصوبہ کئی برسوں کا تو نے

اگر اک دن اچانک تجھ کو مرنا پڑ گیا تو

تمہاری ضد ہے عاصمؔ وہ نکھارے حسن اپنا

اگر اس کے لیے تم کو سنورنا پڑ گیا تو

(950) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Chubhti Hui Baaton Se Darna PaD Gaya To In Urdu By Famous Poet Asim Wasti. Agar Chubhti Hui Baaton Se Darna PaD Gaya To is written by Asim Wasti. Enjoy reading Agar Chubhti Hui Baaton Se Darna PaD Gaya To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asim Wasti. Free Dowlonad Agar Chubhti Hui Baaton Se Darna PaD Gaya To by Asim Wasti in PDF.