ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا

ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا

تجھ کو تری ادا سے زیادہ نہیں کہا

برتا گیا ہوں صرف کسی سیر کی طرح

تونے مجھے سفر کا ارادہ نہیں کہا

کہتا تو ہوں تجھے میں گل خوش نما مگر

خوش رنگ موسموں کا لبادہ نہیں کہا

رہتے ہیں صرف تنگ نظر لوگ جس جگہ

اس شہر بیکراں کو کشادہ نہیں کہا

باندھا ہر اک خیال بڑی سادگی کے ساتھ

لیکن کوئی خیال بھی سادہ نہیں کہا

میری بساط پر تو سبھی بادشاہ ہیں

میں نے کبھی کسی کو پیادہ نہیں کہا

وہ آسماں مزاج مسافر ہوں آج تک

میں نے تری زمین کو جادہ نہیں کہا

(709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

HonTon Ko Phul Aankh Ko Baada Nahin Kaha In Urdu By Famous Poet Asim Wasti. HonTon Ko Phul Aankh Ko Baada Nahin Kaha is written by Asim Wasti. Enjoy reading HonTon Ko Phul Aankh Ko Baada Nahin Kaha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asim Wasti. Free Dowlonad HonTon Ko Phul Aankh Ko Baada Nahin Kaha by Asim Wasti in PDF.