راستہ سنسان تھا تو مڑ کے دیکھا کیوں نہیں

راستہ سنسان تھا تو مڑ کے دیکھا کیوں نہیں

مجھ کو تنہا دیکھ کر اس نے پکارا کیوں نہیں

دھوپ کی آغوش میں لیٹا رہا میں عمر بھر

مہرباں تھا وہ تو مثل ابر آیا کیوں نہیں

ایک پنچھی دیر تک ساحل پہ منڈلاتا رہا

مضطرب تھا پیاس سے لیکن وہ اترا کیوں نہیں

قرب کی قوس قزح کمرے میں بکھری تھی مگر

رات بھر رنگ تمنا پھر بھی نکھرا کیوں نہیں

مجھ کو پتھر میں بدلتے چاہے خود بن جاتے وہ موم

خواہش طفل تمنا کو جگایا کیوں نہیں

اس کو تنہا پا کے اسلمؔ رات اپنے روم میں

قطرۂ خون ہوس آنکھوں میں آیا کیوں نہیں

(990) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rasta Sunsan Tha To MuD Ke Dekha Kyun Nahin In Urdu By Famous Poet Aslam Azad. Rasta Sunsan Tha To MuD Ke Dekha Kyun Nahin is written by Aslam Azad. Enjoy reading Rasta Sunsan Tha To MuD Ke Dekha Kyun Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Azad. Free Dowlonad Rasta Sunsan Tha To MuD Ke Dekha Kyun Nahin by Aslam Azad in PDF.