رفیق دوست محب مجھ کو شاق سب ہی تھے

رفیق دوست محب مجھ کو شاق سب ہی تھے

اگرچہ کہنے کو یہ ہم مذاق سب ہی تھے

میں امتحان کی کاپی کو سادہ چھوڑ آیا

دماغ میں تو سیاق و سباق سب ہی تھے

تمام رات رہا دل میں حبس کا منظر

کھلے ہوئے تو در اشتیاق سب ہی تھے

اسی محل سے تھی وابستہ شہر کی عظمت

شکستہ یوں تو در و بام و طاق سب ہی تھے

ہمارا گاؤں فسادوں کی زد سے دور رہا

اگرچہ لوگ شرارت میں طاق سب ہی تھے

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rafiq Dost Muhib Mujhko Shaq Sab Hi The In Urdu By Famous Poet Aslam Haneef. Rafiq Dost Muhib Mujhko Shaq Sab Hi The is written by Aslam Haneef. Enjoy reading Rafiq Dost Muhib Mujhko Shaq Sab Hi The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Haneef. Free Dowlonad Rafiq Dost Muhib Mujhko Shaq Sab Hi The by Aslam Haneef in PDF.