روٹھ کر نکلا تو وہ اس سمت آیا بھی نہیں

روٹھ کر نکلا تو وہ اس سمت آیا بھی نہیں

اور میں نے عادتاً جا کر منایا بھی نہیں

آن بیٹھی ہے منڈیروں پر خزاں کی زرد لو

میں نے کوئی پیڑ آنگن میں اگایا بھی نہیں

پھر سلگتی انگلیاں کس طرح روشن ہو گئیں

اس نے میرا ہاتھ آنکھوں سے لگایا بھی نہیں

اپنی سوچوں کی بلندی اور وسعت کیا کروں

آسماں کا سائباں کیا جس کا سایا بھی نہیں

پھر گلی کوچوں سے مجھ کو خوف کیوں آنے لگا

جگمگاتا شہر ہے اسلمؔ پرایا بھی نہیں

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RuTh Kar Nikla To Wo Is Samt Aaya Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Aslam Kolsarii. RuTh Kar Nikla To Wo Is Samt Aaya Bhi Nahin is written by Aslam Kolsarii. Enjoy reading RuTh Kar Nikla To Wo Is Samt Aaya Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Kolsarii. Free Dowlonad RuTh Kar Nikla To Wo Is Samt Aaya Bhi Nahin by Aslam Kolsarii in PDF.