رہ شوق سے اب ہٹا چاہتا ہوں

رہ شوق سے اب ہٹا چاہتا ہوں

کشش حسن کی دیکھنا چاہتا ہوں

کوئی دل سا درد آشنا چاہتا ہوں

رہ عشق میں رہنما چاہتا ہوں

تجھی سے تجھے چھیننا چاہتا ہوں

یہ کیا چاہتا ہوں یہ کیا چاہتا ہوں

خطاؤں پہ جو مجھ کو مائل کرے پھر

سزا اور ایسی سزا چاہتا ہوں

وہ مخمور نظریں وہ مدہوش آنکھیں

خراب محبت ہوا چاہتا ہوں

وہ آنکھیں جھکیں وہ کوئی مسکرایا

پیام محبت سنا چاہتا ہوں

تجھے ڈھونڈھتا ہوں تری جستجو ہے

مزا ہے کہ خود گم ہوا چاہتا ہوں

یہ موجوں کی بے تابیاں کون دیکھے

میں ساحل سے اب لوٹنا چاہتا ہوں

کہاں کا کرم اور کیسی عنایت

مجازؔ اب جفا ہی جفا چاہتا ہوں

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah-e-shauq Se Ab HaTa Chahta Hun In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Rah-e-shauq Se Ab HaTa Chahta Hun is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Rah-e-shauq Se Ab HaTa Chahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Rah-e-shauq Se Ab HaTa Chahta Hun by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.