شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کیا ہونا ہے کیا ہوگا

شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کیا ہونا ہے کیا ہوگا

عشق تو رسوا ہو ہی چکا ہے حسن بھی کیا رسوا ہوگا

حسن کی بزم خاص میں جا کر اس سے زیادہ کیا ہوگا

کوئی نیا پیماں باندھیں گے کوئی نیا وعدہ ہوگا

چارہ گری سر آنکھوں پر اس چارہ گری سے کیا ہوگا

درد کہ اپنی آپ دوا ہے تم سے کیا اچھا ہوگا

واعظ سادہ لوح سے کہہ دو چھوڑے عقبیٰ کی باتیں

اس دنیا میں کیا رکھا ہے اس دنیا میں کیا ہوگا

تم بھی مجازؔ انسان ہو آخر لاکھ چھپاؤ عشق اپنا

یہ بھید مگر کھل جائے گا یہ راز مگر افشا ہوگا

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shauq Ke Hathon Ai Dil-e-muztar Kya Hona Hai Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Shauq Ke Hathon Ai Dil-e-muztar Kya Hona Hai Kya Hoga is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Shauq Ke Hathon Ai Dil-e-muztar Kya Hona Hai Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Shauq Ke Hathon Ai Dil-e-muztar Kya Hona Hai Kya Hoga by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.