ڈھلا جو دن تو گیا نور آفتاب بھی ساتھ

ڈھلا جو دن تو گیا نور آفتاب بھی ساتھ

شباب لے گیا رعنائی شباب بھی ساتھ

وہ ساتھ تھا تو شب زندگی چراغاں تھی

جلو میں رہتے تھے انجم بھی ماہتاب بھی ساتھ

حیات کیا ہے فقط مستعار لمحۂ شوق

یہ کہہ کے لے گئی موج ہوا حباب بھی ساتھ

اسی میں خیر ہے نظریں جھکی رہیں ورنہ

نظر اٹھے گی تو جل جائے گا نقاب بھی ساتھ

ہمیں سے رونق ہستی ہے اس خرابے میں

جو ہم مٹے تو مٹے گی یہ آب و تاب بھی ساتھ

حیات درد کی طغیانیوں میں ڈوبی ہے

غم حبیب بھی ہے زیست کے عذاب بھی ساتھ

خدائے عرش سخن سے ہوں فیضیاب کلیمؔ

کہ طور شعر سے لایا ہوں میں کتاب بھی ساتھ

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhala Jo Din To Gaya Nur-e-aftab Bhi Sath In Urdu By Famous Poet Ata Husain Kaleem. Dhala Jo Din To Gaya Nur-e-aftab Bhi Sath is written by Ata Husain Kaleem. Enjoy reading Dhala Jo Din To Gaya Nur-e-aftab Bhi Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ata Husain Kaleem. Free Dowlonad Dhala Jo Din To Gaya Nur-e-aftab Bhi Sath by Ata Husain Kaleem in PDF.