وہ ایک شخص کہ منزل بھی راستا بھی ہے

وہ ایک شخص کہ منزل بھی راستا بھی ہے

وہی دعا بھی وہی حاصل دعا بھی ہے

میں اس کی کھوج میں نکلا ہوں ساتھ لے کے اسے

وہ حسن مجھ پہ عیاں بھی ہے اور چھپا بھی ہے

میں در بدر تھا مگر بھول بھول جاتا تھا

کہ اک چراغ دریچے میں جاگتا بھی ہے

کھلا ہے دل کا دریچہ اسی کی دستک پر

جو مجھ کو میری نگاہوں سے دیکھتا بھی ہے

یہ میری سرحد جاں میں قدم دھرا کس نے

کہ محو خواب ہوں آنکھوں میں رت جگا بھی ہے

اسے وہ بھولنے لگتا ہے جو اسے بھولے

عطاؔ کہ دل زدہ بھی اور سر پھرا بھی ہے

(1421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Ek ShaKHs Ki Manzil Bhi Rasta Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Ata Ul Haq Qasmi. Wo Ek ShaKHs Ki Manzil Bhi Rasta Bhi Hai is written by Ata Ul Haq Qasmi. Enjoy reading Wo Ek ShaKHs Ki Manzil Bhi Rasta Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ata Ul Haq Qasmi. Free Dowlonad Wo Ek ShaKHs Ki Manzil Bhi Rasta Bhi Hai by Ata Ul Haq Qasmi in PDF.