شجر سے مل کے جو رونے لگا تھا

شجر سے مل کے جو رونے لگا تھا

پرندہ ڈار سے بچھڑا ہوا تھا

ٹھہرتا ہی نہ تھا دریا کہیں پر

مگر تصویر میں دیکھا گیا تھا

میں تشنہ لب اگرچہ لوٹ آیا

مگر دریا کو یہ مہنگا پڑا تھا

درون دل خلش ایسی کھلی تھی

کہ جس کا رنگ چہرے پر اڑا تھا

میں جب نکلا تمنا کے سفر پر

مرے رستے میں اک صحرا پڑا تھا

یہ دنیا جس گھڑی گزری یہاں سے

میں تیرے خواب میں کھویا ہوا تھا

محبت آگ ہے ایسی کہ جلنا

دلوں کے بخت میں لکھا گیا تھا

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shajar Se Mil Ke Jo Rone Laga Tha In Urdu By Famous Poet Ateeq Ahmad. Shajar Se Mil Ke Jo Rone Laga Tha is written by Ateeq Ahmad. Enjoy reading Shajar Se Mil Ke Jo Rone Laga Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeq Ahmad. Free Dowlonad Shajar Se Mil Ke Jo Rone Laga Tha by Ateeq Ahmad in PDF.