کوئی نہیں ہمارا پرسان حال اب کے

کوئی نہیں ہمارا پرسان حال اب کے

پہلے سے بھی شکستہ آیا ہے سال اب کے

ہمت تو آ گئی تھی دکھ جھیلنے کی لیکن

آیا ہے غم ہی چل کے اک اور چال اب کے

کی ہے بہت عبادت فرقت میں آنسوؤں نے

یزداں تو کر لے ان کا کچھ تو خیال اب کے

باتوں کی نغمگی سب آہوں میں ڈھل گئی ہے

پھیلا اداسیوں کا کیسا یہ جال اب کے

دو لخت ہو گیا ہے یہ دل زار اپنا

اٹھا جو دوریوں کا پھر سے سوال اب کے

برگ و ثمر سے عاری تنہا شجر ہو جیسے

جیون کی ہے صفیؔ جی ایسی مثال اب کے

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Nahin Hamara Pursan-e-haal Ab Ke In Urdu By Famous Poet Ateequrrahman Safi. Koi Nahin Hamara Pursan-e-haal Ab Ke is written by Ateequrrahman Safi. Enjoy reading Koi Nahin Hamara Pursan-e-haal Ab Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateequrrahman Safi. Free Dowlonad Koi Nahin Hamara Pursan-e-haal Ab Ke by Ateequrrahman Safi in PDF.