اڑان سے پہلے

ماں رسموں رواجوں کے دھاگوں سے بنی

تارتار اوڑھنی مجھ سے واپس لے لے

تم ہی ان میں پیوند لگاتے لگاتے ہار چکی ہو

تو مجھ کو کیوں کر پیش کرو گی

ماں دروازے کی یہ کنڈی

اندر سے بند کرنے کا

تمہیں حکم دیا گیا ہے کھول دے

ورنہ میرا قد اتنا اونچا ہو گیا ہے

میں اب اس تک خود پہنچ سکتی ہوں

ماں مجھے معاف کر دینا

میں تجھے چھوڑ جا رہی ہوں

کیونکہ میں اپنی بیٹی کو تاریکی میں

ٹھوکریں کھاتے نہیں دیکھ سکوں گی

ماں میں کتیا تو نہیں جو ایک نوالے کی خاطر

باپ بھائی سسر شوہر اور بیٹے کا منہ تکتی رہوں

لوٹتی رہوں ان کے قدموں میں

ماں یہ نوالہ مجھے پیش نہ کر

جو تجھ کو بھی خیرات میں ملا ہے

ابا کی وراثت کی چوتھائی

اور شوہر کے حق مہر کے احسان کا

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UDan Se Pahle In Urdu By Famous Poet Ateeya Daud. UDan Se Pahle is written by Ateeya Daud. Enjoy reading UDan Se Pahle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeya Daud. Free Dowlonad UDan Se Pahle by Ateeya Daud in PDF.