کرتا میں اب کسی سے کوئی التماس کیا

کرتا میں اب کسی سے کوئی التماس کیا

مرنے کا غم نہیں ہے تو جینے کی آس کیا

جب تجھ کو مجھ سے دور ہی رہنا پسند ہے

سائے کی طرح رہتا ہے پھر آس پاس کیا

تجھ سے بچھڑ کے ہم تو یہی سوچتے رہے

یہ گردش حیات نہ آئے گی راس کیا

اب ترک دوستی ہی تقاضا ہے وقت کا

تیرا قیاس گر ہے یہی تو قیاس کیا

مانا کہ تیرا ملنا ہے مشکل بہت مگر

ہر لمحہ ٹوٹ جائے اب ایسی بھی آس کیا

اک عمر ہو گئی ہے یہی سوچتے ہوئے

اپنی کتاب زیست کا ہے اقتباس کیا

نادرؔ کہیں تو سیر کو باہر بھی جائیے

ہر دم کسی کی یاد میں رہنا اداس کیا

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karta Main Ab Kisi Se Koi Iltimas Kya In Urdu By Famous Poet Athar Nadir. Karta Main Ab Kisi Se Koi Iltimas Kya is written by Athar Nadir. Enjoy reading Karta Main Ab Kisi Se Koi Iltimas Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nadir. Free Dowlonad Karta Main Ab Kisi Se Koi Iltimas Kya by Athar Nadir in PDF.