نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں

نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں

مسافر ہیں سفر کرنے کی ہمت ہار بیٹھے ہیں

ادھر پہلو سے وہ اٹھے ادھر دنیا سے ہم اٹھے

چلو ہم بھی تمہارے ساتھ ہی بیکار بیٹھے ہیں

کسے فرصت کہ فرض خدمت الفت بجا لائے

نہ تم بیکار بیٹھے ہو نہ ہم بیکار بیٹھے ہیں

جو اٹھے ہیں تو گرم جستجوئے دوست اٹھے ہیں

جو بیٹھے ہیں تو محو آرزوئے یار بیٹھے ہیں

مقام دستگیری ہے کہ تیرے رہرو الفت

ہزاروں جستجوئیں کر کے ہمت ہار بیٹھے ہیں

نہ پوچھو کون ہیں کیا مدعا ہے کچھ نہیں بابا

گدا ہیں اور زیر سایۂ دیوار بیٹھے ہیں

یہ ہو سکتا نہیں آزادؔ سے مے خانہ خالی ہو

وہ دیکھو کون بیٹھا ہے وہی سرکار بیٹھے ہیں

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Puchho Kaun Hain Kyun Rah Mein Na-chaar BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Azad Ansari. Na Puchho Kaun Hain Kyun Rah Mein Na-chaar BaiThe Hain is written by Azad Ansari. Enjoy reading Na Puchho Kaun Hain Kyun Rah Mein Na-chaar BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Ansari. Free Dowlonad Na Puchho Kaun Hain Kyun Rah Mein Na-chaar BaiThe Hain by Azad Ansari in PDF.