پتا ہوں آندھیوں کے مقابل کھڑا ہوں میں

پتا ہوں آندھیوں کے مقابل کھڑا ہوں میں

گرتے ہوئے درخت سے کتنا بڑا ہوں میں

پرچم ہوں روشنی کا مرا احترام کر

تاریکیوں کا راستہ روکے کھڑا ہوں میں

میرے ہرے وجود سے پہچان اس کی تھی

بے چہرہ ہو گیا ہے وہ جب سے جھڑا ہوں میں

مت سوچ یہ کہ میری کسی نے نہیں سنی

یہ دیکھ اپنی بات پہ کتنا اڑا ہوں میں

اب اس کے رابطے بھی مرے دشمنوں سے ہیں

جس کے وقار کے لیے اظہرؔ لڑا ہوں میں

(713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Patta Hun Aandhiyon Ke Muqabil KhaDa Hun Main In Urdu By Famous Poet Azhar Adeeb. Patta Hun Aandhiyon Ke Muqabil KhaDa Hun Main is written by Azhar Adeeb. Enjoy reading Patta Hun Aandhiyon Ke Muqabil KhaDa Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Adeeb. Free Dowlonad Patta Hun Aandhiyon Ke Muqabil KhaDa Hun Main by Azhar Adeeb in PDF.