اپنا جیسا بھی حال رکھا ہے

اپنا جیسا بھی حال رکھا ہے

تیرے غم کو نہال رکھا ہے

شاعری کیا ہے ہم نے جینے کا

ایک رستہ نکال رکھا ہے

ہم نے گھر کی سلامتی کے لئے

خود کو گھر سے نکال رکھا ہے

میرے اندر جو سرپھرا ہے اسے

میں نے زنداں میں ڈال رکھا ہے

ایک چہرہ ہے ہم نے جس کے لئے

آئنوں کا خیال رکھا ہے

اس برس کا بھی نام ہم نے تو

تیری یادوں کا سال رکھا ہے

گرتے گرتے بھی ہم نے ہاتھوں پر

آسماں کو سنبھال رکھا ہے

کیا خبر شیشہ گر نے کیوں اظہرؔ

میرے شیشے میں بال رکھا ہے

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apna Jaisa Bhi Haal Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Adeeb. Apna Jaisa Bhi Haal Rakkha Hai is written by Azhar Adeeb. Enjoy reading Apna Jaisa Bhi Haal Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Adeeb. Free Dowlonad Apna Jaisa Bhi Haal Rakkha Hai by Azhar Adeeb in PDF.