کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

چراغ اور اندھیرا بڑھانے لگ گئے ہیں

یہ اعتماد بھی میرا دیا ہوا ہے تجھے

جو میرے مشورے بے کار جانے لگ گئے ہیں

میں اتنا وعدہ فراموش بھی نہیں ہوں کہ آپ

مرے لباس پہ گرہیں لگانے لگ گئے ہیں

وہ پہلے تنہا خزانے کے خواب دیکھتا تھا

اب اپنے ہاتھ بھی نقشے پرانے لگ گئے ہیں

فضا بدل گئی اندر سے ہم پرندوں کی

جو بول تک نہیں سکتے تھے گانے لگ گئے ہیں

کہیں ہمارا تلاطم تھمے تو فیصلہ ہو

ہم اپنی موج میں کیا کیا بہانے لگ گئے ہیں

نہیں بعید کہ جنگل میں شام پڑ جائے

ہم ایک پیڑ کو رستہ بتانے لگ گئے ہیں

(1213) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain In Urdu By Famous Poet Azhar Faragh. Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain is written by Azhar Faragh. Enjoy reading Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Faragh. Free Dowlonad Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain by Azhar Faragh in PDF.