جاتے ہوئے نہیں رہا پھر بھی ہمارے دھیان میں

جاتے ہوئے نہیں رہا پھر بھی ہمارے دھیان میں

دیکھی بھی ہم نے مچھلیاں شیشے کے مرتبان میں

پہلے بھی اپنی جھولیاں جھاڑ کر اٹھ گئے تھے ہم

ایسی ہی ایک رات تھی ایسی ہی داستان میں

ساتھ ضعیف باپ کے لگ گئیں کام کاج پر

گہنے چھپا کے لڑکیاں دادی کے پان دان میں

گھنٹی بجا کے بھاگتے بچوں کو تھوڑی علم ہے

رہتا نہیں ہے کوئی بھی آدمی اس مکان میں

یعنی مجال کچھ نہیں ذروں کے اجتماع کی

یعنی سبھی مہہ‌ و نجوم ایک ہی خاندان میں

اتنا بھی مختلف نہیں میرا تمہارا تجربہ

جیسے کہ تم مقیم ہو اور کسی جہان میں

(1342) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jate Hue Nahin Raha Phir Bhi Hamare Dhyan Mein In Urdu By Famous Poet Azhar Faragh. Jate Hue Nahin Raha Phir Bhi Hamare Dhyan Mein is written by Azhar Faragh. Enjoy reading Jate Hue Nahin Raha Phir Bhi Hamare Dhyan Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Faragh. Free Dowlonad Jate Hue Nahin Raha Phir Bhi Hamare Dhyan Mein by Azhar Faragh in PDF.