نظر کی زد میں سر کوئی نہیں ہے

نظر کی زد میں سر کوئی نہیں ہے

فصیل شہر پر کوئی نہیں ہے

بہت مخلص ہیں اس کے گاؤں والے

پڑھا لکھا مگر کوئی نہیں ہے

خبر اک گھر کے جلنے کی ہے لیکن

بچا بستی میں گھر کوئی نہیں ہے

کہیں جائیں کسی بھی وقت آئیں

بڑوں کا دل میں ڈر کوئی نہیں ہے

مجھے خود ٹوٹ کر وہ چاہتا ہے

مرا اس میں ہنر کوئی نہیں ہے

ہم اپنے ساتھ جائیں بھی کہاں تک

ہمارا ہم سفر کوئی نہیں ہے

ابھی آندھی پہ اظہرؔ تبصرے ہیں

چراغوں کی خبر کوئی نہیں ہے

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Ki Zad Mein Sar Koi Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Nazar Ki Zad Mein Sar Koi Nahin Hai is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Nazar Ki Zad Mein Sar Koi Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Nazar Ki Zad Mein Sar Koi Nahin Hai by Azhar Inayati in PDF.