اجالا دشت جنوں میں بڑھانا پڑتا ہے

اجالا دشت جنوں میں بڑھانا پڑتا ہے

کبھی کبھی ہمیں خیمہ جلانا پڑتا ہے

یہ مسخروں کو وظیفے یوں ہی نہیں ملتے

رئیس خود نہیں ہنستے ہنسانا پڑتا ہے

بڑی عجیب یہ مجبوریاں سماج کی ہیں

منافقوں سے تعلق نبھانا پڑتا ہے

علاوہ راہ قلندر تمام دنیا میں

کسی بھی راہ سے گزرو زمانہ پڑتا ہے

شکستگی میں بھی کیا شان ہے عمارت کی

کہ دیکھنے کو اسے سر اٹھانا پڑتا ہے

کسی کے عیب چھپانا ثواب ہے لیکن

کبھی کبھی کوئی پردہ اٹھانا پڑتا ہے

غزل کا شعر تو ہوتا ہے بس کسی کے لیے

مگر ستم ہے کہ سب کو سنانا پڑتا ہے

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ujala Dasht-e-junun Mein BaDhana PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Ujala Dasht-e-junun Mein BaDhana PaDta Hai is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Ujala Dasht-e-junun Mein BaDhana PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Ujala Dasht-e-junun Mein BaDhana PaDta Hai by Azhar Inayati in PDF.