یہ کیا کہ رنگ ہاتھوں سے اپنے چھڑائیں ہم

یہ کیا کہ رنگ ہاتھوں سے اپنے چھڑائیں ہم

الزام تتلیوں کے پروں پر لگائیں ہم

ہوتی ہیں روز روز کہاں ایسی بارشیں

آؤ کہ سر سے پاؤں تلک بھیگ جائیں ہم

اکتا گیا ہے ساتھ کے ان قہقہوں سے دل

کچھ روز کو بچھڑ کے اب آنسو بہائیں ہم

کب تک فضول لوگوں پر ہم تجربے کریں

کاغذ کے یہ جہاز کہاں تک اڑائیں ہم

کردار سازیوں میں بہت کام آئیں گے

بچوں کو واقعات بڑوں کے سنائیں ہم

اس کار آگہی کو جنوں کہہ رہے ہیں لوگ

محفوظ کر رہے ہیں فضا میں صدائیں ہم

اظہرؔ سماعتیں ہیں لطیفوں کی منتظر

محفل میں اپنے شعر کسے اب سنائیں ہم

(1406) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kya Ki Rang Hathon Se Apne ChhuDaen Hum In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Ye Kya Ki Rang Hathon Se Apne ChhuDaen Hum is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Ye Kya Ki Rang Hathon Se Apne ChhuDaen Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Ye Kya Ki Rang Hathon Se Apne ChhuDaen Hum by Azhar Inayati in PDF.