حقیقتوں کا نئی رت کی ہے ارادہ کیا

حقیقتوں کا نئی رت کی ہے ارادہ کیا

کہانیوں ہی میں لے سانس شاہزادہ کیا

یہ رنگ زار ہے اپنا پروں پہ تتلی کے

دھنک ہو خود میں تو پھولوں سے استفادہ کیا

محبتوں میں یہ رسوائیاں تو ہوتی ہیں

شرافتیں تری کیا میرا خانوادہ کیا

اگر وہ پھینک دے کشکول اپنے ورثے کا

تو اس جہاں میں کرے بھی فقیر زادہ کیا

ضدیں تو شان ہوا کرتی ہیں رئیسوں کی

جو چوتھی سمت نہ جائے وہ شاہزادہ کیا

یہ میرے نقش یہ میری شرافتیں اظہرؔ

اب اور چاہئے اس سے مجھے زیادہ کیا

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haqiqaton Ka Nai Rut Ki Hai Irada Kya In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Haqiqaton Ka Nai Rut Ki Hai Irada Kya is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Haqiqaton Ka Nai Rut Ki Hai Irada Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Haqiqaton Ka Nai Rut Ki Hai Irada Kya by Azhar Inayati in PDF.