شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی

شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی

کہ رفتہ رفتہ کمی ہو گئی محبت کی

یہ کارگاہ ذہانت ہے اس میں چھوٹے کیا

بڑے بڑوں نے یہاں پر بڑی حماقت کی

جہاں سے علم کا ہم کو غرور ہوتا ہے

وہیں سے ہوتی ہے بس ابتدا جہالت کی

جو آدمی ہے تلاش سکوں میں صدیوں سے

اسی نے کر دی یہاں انتہا بھی وحشت کی

پرانے لوگوں کو ہر دور میں رہا شکوہ

نئے دماغوں نے ہر عہد میں بغاوت کی

دکھائی دیتا نہیں اپنا موم ہو جانا

شکایتیں ہیں ہمیں دھوپ سے تمازت کی

اسی لیے تو اندھیرے میں آج بیٹھے ہیں

کہ ہم نے اپنے چراغوں کی کب حفاظت کی

(928) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shuru-e-ishq Mein Logon Ne Itni Shiddat Ki In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Shuru-e-ishq Mein Logon Ne Itni Shiddat Ki is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Shuru-e-ishq Mein Logon Ne Itni Shiddat Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Shuru-e-ishq Mein Logon Ne Itni Shiddat Ki by Azhar Inayati in PDF.