اس بار ان سے مل کے جدا ہم جو ہو گئے

اس بار ان سے مل کے جدا ہم جو ہو گئے

ان کی سہیلیوں کے بھی آنچل بھگو گئے

چوراہوں کا تو حسن بڑھا شہر کے مگر

جو لوگ نامور تھے وہ پتھر کے ہو گئے

سب دیکھ کر گزر گئے اک پل میں اور ہم

دیوار پر بنے ہوئے منظر میں کھو گئے

مجھ کو بھی جاگنے کی اذیت سے دے نجات

اے رات اب تو گھر کے در و بام سو گئے

کس کس سے اور جانے محبت جتاتے ہم

اچھا ہوا کہ بال یہ چاندی کے ہو گئے

اتنی لہولہان تو پہلے فضا نہ تھی

شاید ہماری آنکھوں میں اب زخم ہو گئے

اخلاص کا مظاہرہ کرنے جو آئے تھے

اظہرؔ تمام ذہن میں کانٹے چبھو گئے

(761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Bar Un Se Mil Ke Juda Hum Jo Ho Gae In Urdu By Famous Poet Azhar Inayati. Is Bar Un Se Mil Ke Juda Hum Jo Ho Gae is written by Azhar Inayati. Enjoy reading Is Bar Un Se Mil Ke Juda Hum Jo Ho Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Inayati. Free Dowlonad Is Bar Un Se Mil Ke Juda Hum Jo Ho Gae by Azhar Inayati in PDF.