سکوت شب

فضائے زیست پہ چھائی ہے کیسی خاموشی

نہ کوئی شور نہ شیون نہ گریہ و زاری

نہ کوئی شکوہ بہ لب ہے نہ کوئی فریادی

نہ کوئی درد کا قصہ نہ کوئی ذکر الم

نہ سسکیوں کا کوئی ارتعاش ژولیدہ

نہ دود آہ و فغاں کی کوئی گرانباری

نہ کوئی حرف الم ہے نہ استعارۂ غم

نہ کوئی قطرۂ خوں ہے سیاہیٔ قرطاس

ستم کشوں پہ ہے طاری عجیب عالم یاس

نہیں ہیں عیش کے نغمے تو غم کے گیت سہی

کسی کے حلقۂ زنجیر ہی کے ساز بجیں

کسی کا زخم جگر ہی چٹک کے دے آواز

کہیں سے دل کے دھڑکنے ہی کی صدا آئے

رفیقو کچھ تو کرو عرض حال کا ساماں

کسی طرح تو کوئی دل فگار لے پھوٹے

کسی طرح تو فسون سکوت شب ٹوٹے

(1224) ووٹ وصول ہوئے

اظہر قادری کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Sukut-e-shab In Urdu By Famous Poet Azhar Qadiri. Sukut-e-shab is written by Azhar Qadiri. Enjoy reading Sukut-e-shab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Qadiri. Free Dowlonad Sukut-e-shab by Azhar Qadiri in PDF.