اچھائی سے ناتا جوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

اچھائی سے ناتا جوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

الٹے سیدھے دھندے چھوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

مستقبل کی تیاری کرنے میں ہے ہشیاری

وقت سے آگے تو بھی دوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

دیواریں جو حائل ہیں تیری ہار پہ مائل ہیں

دیواروں سے سر مت پھوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

دولت دینے سے عزت بچتی ہے تو کر ہمت

سامنے رکھ دے ایک کروڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

اشک ندامت سے دل کا بھیگا دامن ہے اچھا

اس دامن کو تو نہ نچوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

جھوٹی سچی کہہ کر جو تجھ کو رسوا کرتا ہو

تو بھی اس کا بھانڈا پھوڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

شاخ پہ رہ کے پک جائیں اپنے آپ ہی تھک جائیں

تو یہ کچے پھل مت توڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

شیطانی پنجہ کیا چیز ایک مجاہد تو ہے عزیزؔ

شیطانی پنجے کو مروڑ ورنہ پھر پچھتائے گا

(1097) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achchhai Se Nata JoD Warna Phir Pachhtaega In Urdu By Famous Poet Aziz Ansari. Achchhai Se Nata JoD Warna Phir Pachhtaega is written by Aziz Ansari. Enjoy reading Achchhai Se Nata JoD Warna Phir Pachhtaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Ansari. Free Dowlonad Achchhai Se Nata JoD Warna Phir Pachhtaega by Aziz Ansari in PDF.