گھر سے باہر نکل کر

گھر سے باہر نکل کر

دنیا کو بھی دیکھا کر

فصلیں کاٹ برائی کی

اچھائی کو بویا کر

نیکی ڈال کے دریا میں

اپنے آپ سے دھوکا کر

سب کو پڑھتا رہتا ہے

اپنے آپ کو سمجھا کر

بوڑھے برگد کے نیچے

دل ٹوٹے تو بیٹھا کر

محفل محفل ہنستا ہے

تنہائی میں رویا کر

دنیا پیچھے آئے گی

دیکھ تو دنیا ٹھکرا کر

پڑھ کے سب کچھ سیکھے گا

دیکھ کے بھی کچھ سیکھا کر

دشمن ہوں یا دوست عزیزؔ

سب کو اپنا سمجھا کر

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Bahar Nikal Kar In Urdu By Famous Poet Aziz Ansari. Ghar Se Bahar Nikal Kar is written by Aziz Ansari. Enjoy reading Ghar Se Bahar Nikal Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Ansari. Free Dowlonad Ghar Se Bahar Nikal Kar by Aziz Ansari in PDF.