حسن عالم سوز نامحدود ہونا چاہئے

حسن عالم سوز نامحدود ہونا چاہئے

ہر تجلی آفتاب آلود ہونا چاہئے

حسن نیت ہے دلیل حسن انجام‌ عمل

سعی میں بھی جلوۂ مقصود ہونا چاہئے

ایک ہی جلوہ ہے جب ہنگامہ آرائے شہود

پھر وہی شاہد وہی مشہود ہونا چاہئے

حسن عالم سوز کا فیض تجلی عام ہے

ایک اک ذرہ یہاں مسجود ہونا چاہئے

شانہ و آئینہ کیا اے زلف مشکین ایاز

تیری زینت کو دل محمود ہونا چاہئے

بے نیازی اب خطا کاروں کی ہمت بڑھ گئی

باب توبہ کچھ دنوں مسدود ہونا چاہئے

کاوش مژگان کا پیہم تقاضا ہے عزیزؔ

ہر نفس کو تیرے خون آلود ہونا چاہئے

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn-e-alam-soz Na-mahdud Hona Chahiye In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Husn-e-alam-soz Na-mahdud Hona Chahiye is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Husn-e-alam-soz Na-mahdud Hona Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Husn-e-alam-soz Na-mahdud Hona Chahiye by Aziz Lakhnavi in PDF.