کام دنیا میں بہت کرنا ہے

کام دنیا میں بہت کرنا ہے

قبل مرنے کے ہمیں مرنا ہے

آئیے نزع کا ہنگام ہے اب

مشورہ آپ سے کچھ کرنا ہے

دل نے یہ کہہ کے کہیں چھوڑا ساتھ

ہم کو کچھ کام یہاں کرنا ہے

قتل کرنے میں تکلف نہ کرو

آخر اک روز ہمیں مرنا ہے

تم سے اک روز کریں گے تقریر

اپنی باتوں میں اثر بھرنا ہے

تم کو دکھلائیں گے دل کی تصویر

جا بجا رنگ ابھی بھرنا ہے

روک لو گریۂ خونیں کو عزیزؔ

دل کا ناسور ابھی بھرنا ہے

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaam Duniya Mein Bahut Karna Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Kaam Duniya Mein Bahut Karna Hai is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Kaam Duniya Mein Bahut Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Kaam Duniya Mein Bahut Karna Hai by Aziz Lakhnavi in PDF.