گزرنے والی ہوا کو بتا دیا گیا ہے

گزرنے والی ہوا کو بتا دیا گیا ہے

کہ خوشبوؤں کا جزیرہ جلا دیا گیا ہے

زمیں کی آنکھ کا نقشہ بنا دیا گیا ہے

اور ایک تیر فضا میں چلا دیا گیا ہے

اسی کے دم سے تھا روشن سپاہ شب کا علم

وہ چاند جس کو زمیں میں دبا دیا گیا ہے

وہ ایک راز! جو مدت سے راز تھا ہی نہیں

اس ایک راز سے پردہ اٹھا دیا گیا ہے

تمہیں پتا نہیں خانہ بدوش امیدو؟

نیا علاقہ سر جاں بسا دیا گیا ہے

جہاں ہوا تھا بصارت کا قتل عام نبیلؔ

وہاں اک آئنہ خانہ بنا دیا گیا ہے

(875) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzarne Wali Hawa Ko Bata Diya Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Guzarne Wali Hawa Ko Bata Diya Gaya Hai is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Guzarne Wali Hawa Ko Bata Diya Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Guzarne Wali Hawa Ko Bata Diya Gaya Hai by Aziz Nabeel in PDF.