دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے

دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے

مسئلہ بھولے ہوئے خواب کی تعبیر کا ہے

چند قدموں سے زیادہ نہیں چلنے پاتے

جس کو دیکھو وہی قیدی کسی زنجیر کا ہے

جو بھی کرنا ہے فقط دل کی تسلی کے لئے

وقت تحریر کا ہے اور نہ تدبیر کا ہے

تم محبت کا اسے نام بھی دے لو لیکن

یہ تو قصہ کسی ہاری ہوئی تقدیر کا ہے

یہ جو چلنے نہیں پاتے تری جانب دراصل

جلدی جلدی میں کہیں ڈر ہمیں تاخیر کا ہے

بالکل ایسے مجھے حاصل ہے حمایت سب کی

ہر کوئی جیسے طرف دار یہاں ہیر کا ہے

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dusra RuKH Nahin Jis Ka Usi Taswir Ka Hai In Urdu By Famous Poet Azlan Shah. Dusra RuKH Nahin Jis Ka Usi Taswir Ka Hai is written by Azlan Shah. Enjoy reading Dusra RuKH Nahin Jis Ka Usi Taswir Ka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azlan Shah. Free Dowlonad Dusra RuKH Nahin Jis Ka Usi Taswir Ka Hai by Azlan Shah in PDF.