کماں نہ تیر نہ تلوار اپنی ہوتی ہے

کماں نہ تیر نہ تلوار اپنی ہوتی ہے

مگر یہ دنیا کہ ہر بار اپنی ہوتی ہے

یہی سکھایا ہے ہم کو ہمارے لوگوں نے

جو جنگ جیتے وہ تلوار اپنی ہوتی ہے

زبان چڑیوں کی دنیا سمجھ نہیں سکتی

قبول و رد کی یہ تکرار اپنی ہوتی ہے

نہ ہاتھ سوکھ کے جھڑتے ہیں جسم سے اپنے

نہ شاخ کوئی ثمر بار اپنی ہوتی ہے

جو ہاتھ آئے اسے روند کر چلا جائے

گزرتے وقت کی رفتار اپنی ہوتی ہے

جگہ جگہ سے نوالے اٹھانے پڑتے ہیں

تلاش رزق کی بیگار اپنی ہوتی ہے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaman Na Tir Na Talwar Apni Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Azlan Shah. Kaman Na Tir Na Talwar Apni Hoti Hai is written by Azlan Shah. Enjoy reading Kaman Na Tir Na Talwar Apni Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azlan Shah. Free Dowlonad Kaman Na Tir Na Talwar Apni Hoti Hai by Azlan Shah in PDF.