عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

وہ میرے اندر اتر گیا ہے میں خود سے باہر نکل رہا ہوں

بہت سے لوگوں میں پاؤں ہو کر بھی چلنے پھرنے کا دم نہیں ہے

مرے خدا کا کرم ہے مجھ پر میں اپنے پیروں سے چل رہا ہوں

میں کتنے اشعار لکھ کے کاغذ پہ پھاڑ دیتا ہوں بے خودی میں

مجھے پتہ ہے میں اژدہا بن کے اپنے بچے نگل رہا ہوں

وہ تیز آندھی جو گرد اڑاتی ہوئی گئی ہے تبھی سے یارو

گلی کے نکڑ پہ بیٹھا بیٹھا میں اپنی آنکھیں مسل رہا ہوں

ابھی تو آغاز ہے سفر کا ابھی اندھیرے بہت ملیں گے

تم اپنی شمعیں بچا کے رکھو چراغ بن کر میں جل رہا ہوں

(1421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Haalat Hai Jism-o-jaan Ki Hazar Pahlu Badal Raha Hun In Urdu By Famous Poet Azm Shakri. Ajib Haalat Hai Jism-o-jaan Ki Hazar Pahlu Badal Raha Hun is written by Azm Shakri. Enjoy reading Ajib Haalat Hai Jism-o-jaan Ki Hazar Pahlu Badal Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azm Shakri. Free Dowlonad Ajib Haalat Hai Jism-o-jaan Ki Hazar Pahlu Badal Raha Hun by Azm Shakri in PDF.