تیرگی میں صبح کی تنویر بن جائیں گے ہم

تیرگی میں صبح کی تنویر بن جائیں گے ہم

خواب تم دیکھو گے اور تعبیر بن جائیں گے ہم

اب کے یہ سوچا ہے گر آزاد تم نے کر دیا

خود ہی اپنے پاؤں کی زنجیر بن جائیں گے ہم

آنسوؤں سے لکھ رہے ہیں بے بسی کی داستاں

لگ رہا ہے درد کی تصویر بن جائیں گے ہم

لکھ نہ پائے جو کسی کی نیم باز آنکھوں کا راز

وہ یہ وعدہ کر رہے ہیں میرؔ بن جائیں گے ہم

گر یوں ہی بڑھتا رہا دن رات شغل مے کشی

ایک دن اس میکدے کے پیر بن جائیں گے ہم

اس نے بھی اوروں کے جیسا ہی کیا ہم سے سلوک

جو یہ کہتا تھا تری تقدیر بن جائیں گے ہم

(1454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum In Urdu By Famous Poet Azm Shakri. Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum is written by Azm Shakri. Enjoy reading Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azm Shakri. Free Dowlonad Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum by Azm Shakri in PDF.