وہی جنس وفا آخر فراہم ہوتی جاتی ہے

وہی جنس وفا آخر فراہم ہوتی جاتی ہے

محبت کی حقیقت بھی مسلم ہوتی جاتی ہے

ہے ان کی آمد موسیقیت انداز کا دھوکا

پھواریں گنگناتی ہیں چھما چھم ہوتی جاتی ہے

تری چاہت نے ایسی روح زندہ پھونک دی مجھ میں

کہ میری زندگی شوق مجسم ہوتی جاتی ہے

سمٹ کر آ گئیں تاریکیاں بزم تصور میں

مسرت اور خوشی کی جوت مدھم ہوتی جاتی ہے

وفا کے ساز پر گاتا ہوں نغمے زندگانی کے

مری آواز آواز‌ دو عالم ہوتی جاتی ہے

یہ حال اپنا ہوا ہے شدت‌ خطرات پیہم سے

تحفظ کی جو تھی امید اب کم ہوتی جاتی ہے

ہمارا ساز دل یہ آج تم نے کس طرح چھیڑا

کہ ہر اک سانس اک آواز ماتم ہوتی جاتی ہے

جوانی اٹھ رہی ہے اور نظر مائل ہے جھکنے پر

یہ کیسی کشمکش سی ان میں پیہم ہوتی جاتی ہے

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Jins-e-wafa AaKHir Faraham Hoti Jati Hai In Urdu By Famous Poet B S Jain Jauhar. Wahi Jins-e-wafa AaKHir Faraham Hoti Jati Hai is written by B S Jain Jauhar. Enjoy reading Wahi Jins-e-wafa AaKHir Faraham Hoti Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by B S Jain Jauhar. Free Dowlonad Wahi Jins-e-wafa AaKHir Faraham Hoti Jati Hai by B S Jain Jauhar in PDF.